Historical status
- aqwaal
اللہ پاک اپنے گھر میں کسے بلاتا ہے؟
حضرت سیدنا علی بن موَفق رضی اللہ عنہ کاقول ہے: میں نے حج کی سعادت حاصل کی اور بارگاہ الہیٰ میں عرض کی : یا اللہ ! میں نے تیرے پاک گھر کے گرد نہ جانے کتنے چکر لگائے مگر میں نہیں جانتا کہ قبول ہوئے یا نہیں؟ فرماتے ہیں : پھر مجھ پر غنودگی طاری ہوگئی ،میں نے ایک غیبی آوازسنی: اے علی بن موَفق! ہم نے تیری بات سن لی ہے،کیا تو اپنے گھر میں صرف اُسی کونہیں بلاتا جس سے تو محبت کرتاہے!!! (الروض الفائق،ص:59)
ایک جملے میں دو حج ضائع کردیئے
مشہور محدث حضرت سیدنا سفیان ثَوری رحمۃ اللہ علیہ کہیں دعوت میں گئے تھے،میزبان نے اپنے خادم سے کہا: اُن برتنوں میں کھانا کھلاؤ جو میں دوسری بار کے حج میں لایاہوں ۔تو سیدنا سفیان ثَوری رحمۃ اللہ علیہ نےیہ سن کر کہا:مسکین! تونے ایک جملے میں دوحج ضائع کردیئے۔(احسن الوعا ء لآداب الدعاء،ص:157)
اللہ اولیاء کی عاجزی وانکساری
دعائے عرفات کے دوران جب حجاج کرام رونے لگے تو حضرت سیدنا بکر رحمۃ اللہ علیہ فرمانے لگے:اے کاش میں بھی ان رونے والے حاجیوں میں ہوتا اور حضرت سیدنا مطرِف رحمۃ اللہ علیہ خوف ِ خداکی وجہ سے بطورِ عاجزی عرض کی:اے اللہ !میری وجہ سے ان حاجیوں کو رد نہ فرمانا۔ (الروض الفائق،ص:59)